بلبل رنگیں نوا خاموش ہے

بلبل رنگیں نوا خاموش ہے

باغ کی ساری فضا خاموش ہے

گل کھلائے اس نے کیا کیا باغ میں

پھر بھی کس درجہ صبا خاموش ہے

آرزو جن کی تھی مجھ کو مل گئے

اب زبان التجا خاموش ہے

بے کسی یہ کس نے لی تیری پناہ

گور کا کس کی دیا خاموش ہے

شورش دل شورش محشر نہیں

زندگی اپنی بھی کیا خاموش ہے

سوچتی ہے جا کے یہ برسے کہاں

میرے اشکوں کی گھٹا خاموش ہے

کس کو جینے کی تمنا ہے یہاں

کیوں لب معجزنما خاموش ہے

حسن دل کش کا بھی کیا انداز ہے

ناز گویا ہے ادا خاموش ہے

ہے یہاں نجمیؔ اسی کا شور و غل

گو بظاہر وہ صدا خاموش ہے

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bulbul-e-rangin-nawa KHamosh Hai In Urdu By Famous Poet Amjad Najmi. Bulbul-e-rangin-nawa KHamosh Hai is written by Amjad Najmi. Enjoy reading Bulbul-e-rangin-nawa KHamosh Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Najmi. Free Dowlonad Bulbul-e-rangin-nawa KHamosh Hai by Amjad Najmi in PDF.