دیکھ کر ہم کو اسیر آرزو

دیکھ کر ہم کو اسیر آرزو

اور بھی وہ ہو گئے بیگانہ خو

پھاڑ ڈالا دست وحشت نے جسے

پھر کریں کیا اس گریباں کا رفو

پھر سجاؤ محفل دار و رسن

مضطرب ہے پھر زبان گفتگو

گر زیادہ سے زیادہ ہوں گنہ

کم نہیں ہے آیت‌ لا‌ تقنطو

مجھ کو ڈر لگتا ہے اپنے شہر میں

ہیں بہت اونچے یہاں کے کاخ و کو

جب بھی رت آتی ہے پت جھڑ کی یہاں

چوس لیتی ہے بہاروں کا لہو

رہ کے نجمیؔ نے پس پردہ یہاں

کر دیا ہے سب کو محو جستجو

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekh Kar Hum Ko Asir-e-arzu In Urdu By Famous Poet Amjad Najmi. Dekh Kar Hum Ko Asir-e-arzu is written by Amjad Najmi. Enjoy reading Dekh Kar Hum Ko Asir-e-arzu Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Najmi. Free Dowlonad Dekh Kar Hum Ko Asir-e-arzu by Amjad Najmi in PDF.