آشفتہ نوائی سے اپنی دنیا کو جگاتا جاتا ہوں

آشفتہ نوائی سے اپنی دنیا کو جگاتا جاتا ہوں

دیوانہ ہوں دیوانوں کو میں ہوش میں لاتا جاتا ہوں

امید کی شمعیں رہ رہ کر میں دل میں جلاتا جاتا ہوں

جب جل چکتی ہیں یہ شمعیں پھر سب کو بجھاتا جاتا ہوں

تم دیکھ رہے ہو میخانے میں جرأت رندانہ میری

میں خود بھی پیتا جاتا ہوں تم کو بھی پلاتا جاتا ہوں

تکمیل محبت کرتا ہوں کچھ گرمی سے کچھ نرمی سے

آہیں بھی بھرتا جاتا ہوں آنسو بھی بہاتا جاتا ہوں

بے کار سہی نالے میرے بے سود سہی آہیں میری

میں ان کی نگاہوں میں لیکن پھر بھی تو سماتا جاتا ہوں

ہاں ساز شکستہ میں میرے نغموں کا تلاطم پنہاں ہے

شوریدہ نوائی سے اپنی محفل پر چھاتا جاتا ہوں

میں سعیٔ مسلسل کر کے بھی منزل سے کوسوں دور رہا

منزل نہ ملی تو کیا ہے مگر اپنے کو پاتا جاتا ہوں

امید وفا کے پیش نظر میں ان کی جفائیں بھول گیا

ہے مستقبل پر آنکھ مری ماضی کو بھلاتا جاتا ہوں

قدرت بھی مہیا کرتی ہے اب میرے لیے عبرت کے سبق

ہر گام پہ ٹھوکر کھاتا ہوں اور ہوش میں آتا جاتا ہوں

نجمیؔ یہ خموشی بھی میری کچھ وجہ سکون دل نہ ہوئی

میں ضبط فغاں سے درد کو اپنے اور بڑھاتا جاتا ہوں

(756) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aashufta-nawai Se Apni Duniya Ko Jagata Jata Hun In Urdu By Famous Poet Amjad Najmi. Aashufta-nawai Se Apni Duniya Ko Jagata Jata Hun is written by Amjad Najmi. Enjoy reading Aashufta-nawai Se Apni Duniya Ko Jagata Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Najmi. Free Dowlonad Aashufta-nawai Se Apni Duniya Ko Jagata Jata Hun by Amjad Najmi in PDF.