جو آئینے سے تیری جلوہ سامانی نہیں جاتی

جو آئینے سے تیری جلوہ سامانی نہیں جاتی

کسی بھی دیکھنے والے کی حیرانی نہیں جاتی

کبھی اک بار ہولے سے پکارا تھا مجھے تم نے

کسی کی مجھ سے اب آواز پہچانی نہیں جاتی

بھری محفل میں مجھ سے پھیر لی تھیں بے سبب نظریں

وہ دن اور آج تک ان کی پشیمانی نہیں جاتی

پسے جاتے ہیں دل ہر گام پہ شور قیامت سے

خرام ناز تیری فتنہ سامانی نہیں جاتی

گوارا ہی نہ تھی جن کو جدائی میری دم بھر کی

انہیں سے آج میری شکل پہچانی نہیں جاتی

وہ میرے ہاتھ کا شوخی سے جانا ان کے دامن تک

وہ ان کا ناز سے کہنا کہ نادانی نہیں جاتی

گریباں اہل وحشت کے سیا کرتا تھا ہوش اک دن

اور اب مجھ سے ہی میری چاک دامانی نہیں جاتی

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Aaine Se Teri Jalwa-samani Nahin Jati In Urdu By Famous Poet Anees Ahmad Anees. Jo Aaine Se Teri Jalwa-samani Nahin Jati is written by Anees Ahmad Anees. Enjoy reading Jo Aaine Se Teri Jalwa-samani Nahin Jati Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anees Ahmad Anees. Free Dowlonad Jo Aaine Se Teri Jalwa-samani Nahin Jati by Anees Ahmad Anees in PDF.