نظر ملتے ہی ساقی سے گری اک برق سی دل پر

نظر ملتے ہی ساقی سے گری اک برق سی دل پر

وہ اٹھا شور ٹوٹے جام کہ بن آئی محفل پر

اسی انداز سے اس نے لکھی ہے داستاں دل پر

گلے میں پیار سے باہیں حمائل اور چھری دل پر

کوئی اک حادثہ ہو گر کریں ہم ذکر بھی اس کا

گزرتے ہیں یہاں تو حادثے پر حادثے دل پر

نہ منزل ہے نہ جادہ ہے نہ کوئی راہبر باقی

مرا ذوق سفر باقی ہے اک ہنگامۂ دل پر

طواف ماہ کرنا اور خلا میں سانس لینا کیا

بھروسہ جب نہیں انسان کو انسان کے دل پر

وہی موجیں جو مجھ کو کھینچ کر لائی ہیں طوفاں میں

انہیں موجوں کے ساتھ اک روز میں پہنچوں گا ساحل پر

مسرت اور راحت سے نہ تھیں رعنائیاں کافی

انیسؔ احسان غم کے بھی بہت ہیں ناتواں دل پر

(790) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Milte Hi Saqi Se Giri Ek Barq Si Dil Par In Urdu By Famous Poet Anees Ahmad Anees. Nazar Milte Hi Saqi Se Giri Ek Barq Si Dil Par is written by Anees Ahmad Anees. Enjoy reading Nazar Milte Hi Saqi Se Giri Ek Barq Si Dil Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anees Ahmad Anees. Free Dowlonad Nazar Milte Hi Saqi Se Giri Ek Barq Si Dil Par by Anees Ahmad Anees in PDF.