کتنا ڈھونڈا اسے جب ایک غزل اور کہی

کتنا ڈھونڈا اسے جب ایک غزل اور کہی

جب ملا ہی نہیں تب ایک غزل اور کہی

ایک امید ملاقات میں لکھی سر شام

اور پھر آخر شب ایک غزل اور کہی

اک غزل لکھی تو غم کوئی پرانا جاگا

پھر اسی غم کے سبب ایک غزل اور کہی

اس غزل میں کسی بے درد کا نام آتا تھا

سو پئے بزم طرب ایک غزل اور کہی

جانتے بوجھتے اک مصرعۂ تر کی قیمت

دل بیداد طلب ایک غزل اور کہی

دل کی دھڑکن کو ہی پیرایۂ اظہار کیا

سل چکے جب مرے لب ایک غزل اور کہی

دفعتاً خود سے ملاقات کا احساس ہوا

مدتوں بعد جو اب ایک غزل اور کہی

وحشت ہجر بھی تنہائی بھی میں بھی انجمؔ

جب اکٹھے ہوئے سب ایک غزل اور کہی

(1022) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitna DhunDa Use Jab Ek Ghazal Aur Kahi In Urdu By Famous Poet Anjum Khaleeq. Kitna DhunDa Use Jab Ek Ghazal Aur Kahi is written by Anjum Khaleeq. Enjoy reading Kitna DhunDa Use Jab Ek Ghazal Aur Kahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Khaleeq. Free Dowlonad Kitna DhunDa Use Jab Ek Ghazal Aur Kahi by Anjum Khaleeq in PDF.