ہم سا دیوانہ کہاں مل پائے گا اس دہر میں

ہم سا دیوانہ کہاں مل پائے گا اس دہر میں

گھر کیا تعمیر جس نے دیمکوں کے شہر میں

خودکشی کرنے میں بھی ناکام رہ جاتے ہیں ہم

کون امرت گھول دیتا ہے ہمارے زہر میں

کس کو ہے مرنے کی فرصت سب یہاں مصروف ہیں

موت تو بے کار میں آئی ہے ایسے شہر میں

ٹوٹی کشتی کی طرح ہیں وقت کے ساحل پہ ہم

کیا زمانہ تھا بہا کرتے تھے اپنی لہر میں

ایک ویرانی سی انجم رہ گئی آنکھوں میں اب

خواب سارے بہہ گئے ہیں آنسوؤں کی نہر میں

(759) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Sa Diwana Kahan Mil Paega Is Dahr Mein In Urdu By Famous Poet Anjum Ludhianvi. Hum Sa Diwana Kahan Mil Paega Is Dahr Mein is written by Anjum Ludhianvi. Enjoy reading Hum Sa Diwana Kahan Mil Paega Is Dahr Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Ludhianvi. Free Dowlonad Hum Sa Diwana Kahan Mil Paega Is Dahr Mein by Anjum Ludhianvi in PDF.