وصل کی رات وہ تنہا ہوگا

وصل کی رات وہ تنہا ہوگا

اس پہ حالات کا پہرہ ہوگا

نیند کیوں ٹوٹ گئی آخر شب

کون میرے لئے تڑپا ہوگا

خوشبوئیں پھوٹ کے روئی ہوں گی

گل ہواؤں میں جو بکھرا ہوگا

وادئ ذہن سے اٹھتا ہے دھواں

قافلہ یادوں کا ٹھہرا ہوگا

جانے کس حال سے گزری ہوگی

پھول جس شاخ پہ اترا ہوگا

یاد آئیں گی ہماری غزلیں

ذکر جب تازہ ہوا کا ہوگا

چاند کو دیکھ کے چھت پر انجمؔ

سایہ دیوار سے نکلا ہوگا

(851) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wasl Ki Raat Wo Tanha Hoga In Urdu By Famous Poet Anjum Ludhianvi. Wasl Ki Raat Wo Tanha Hoga is written by Anjum Ludhianvi. Enjoy reading Wasl Ki Raat Wo Tanha Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Ludhianvi. Free Dowlonad Wasl Ki Raat Wo Tanha Hoga by Anjum Ludhianvi in PDF.