گزرتے دن کے دکھوں کا پتہ تو دیتا تھا

گزرتے دن کے دکھوں کا پتہ تو دیتا تھا

وہ شام ڈھلنے سے پہلے صدا تو دیتا تھا

ہجوم کار میں پل بھر بھی اک بہانے سے

وہ اپنے قرب کا جادو جگا تو دیتا تھا

شریک راہ تھا وہ ہم سفر نہ تھا پھر بھی

قدم قدم پہ مجھے حوصلہ تو دیتا تھا

مجھی کو ملتی نہ تھی فرصت پذیرائی

وہ اپنے سچ کا مجھے آئنہ تو دیتا تھا

وہ چاند اور کسی آسماں کا تھا لیکن

افق افق کو مرے جگمگا تو دیتا تھا

میں اس کی آنچ میں تپ کر نہ ہو سکا کندن

وہ اپنے شعلۂ جاں کی ہوا تو دیتا تھا

(802) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guzarte Din Ke Dukhon Ka Pata To Deta Tha In Urdu By Famous Poet Arman Najmi. Guzarte Din Ke Dukhon Ka Pata To Deta Tha is written by Arman Najmi. Enjoy reading Guzarte Din Ke Dukhon Ka Pata To Deta Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arman Najmi. Free Dowlonad Guzarte Din Ke Dukhon Ka Pata To Deta Tha by Arman Najmi in PDF.