کبھی تو آ کے ملو میرا حال تو پوچھو

کبھی تو آ کے ملو میرا حال تو پوچھو

کہ مجھ سے چھوٹ کے بھی آج کیسے زندہ ہو

جوانیوں کی یہ رت کس طرح گزرتی ہے

بس ایک بار تم اپنی نظر سے دیکھ تو لو

وہ آرزوؤں کا موسم تو کب کا بیت چکا

میں کب سے جھیل رہا ہوں دکھوں کے صحرا کو

مسرتوں کی رتیں تو تمہارے ساتھ گئیں

میں کیسے دور کروں روح کی اداسی کو

گزر نہ جاؤ سر راہ اجنبی کی طرح

تمہارا خواب ہوں میں تم تو مجھ کو پہچانو

جو جا چکے وہ مسافر نہ آئیں گے ارمان

بس اب تو دفن کرو نیم جاں امیدوں کو

(1030) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi To Aa Ke Milo Mera Haal To Puchho In Urdu By Famous Poet Arman Najmi. Kabhi To Aa Ke Milo Mera Haal To Puchho is written by Arman Najmi. Enjoy reading Kabhi To Aa Ke Milo Mera Haal To Puchho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arman Najmi. Free Dowlonad Kabhi To Aa Ke Milo Mera Haal To Puchho by Arman Najmi in PDF.