نگاہ تشنہ سے حیرت کا باب دیکھتے ہیں

نگاہ تشنہ سے حیرت کا باب دیکھتے ہیں

بساط آب پہ رقص سراب دیکھتے ہیں

اکھڑتے خیموں پہ کیا قہر شام ٹوٹا ہے

لہو میں ڈوبا ہوا آفتاب دیکھتے ہیں

نہیں ہے قطرے کی اوقات بھی جنہیں حاصل

وہ کم نظر بھی سمندر کے خواب دیکھتے ہیں

انہیں تو وقت کی گردش اسیر کر بھی چکی

وہ اب گذشتہ زمانے کا خواب دیکھتے ہیں

ہمیں تو موج رواں بھی نظر نہیں آتی

وہ لوگ اور ہیں جو زیر آب دیکھتے ہیں

دیار شوق کی مٹی میں کیا گہر ہی نہیں

نمو کی رت کو بھی بے آب و تاب دیکھتے ہیں

سزا ملے گی ہمیں تو ضیا بدوشی کی

چراغ جاں پہ ہوا کا عتاب دیکھتے ہیں

ملا نہیں انہیں سیرابئ وجود کا لمس

یہ دشت صدیوں سے راہ سحاب دیکھتے ہیں

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nigah-e-tishna Se Hairat Ka Bab Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Arman Najmi. Nigah-e-tishna Se Hairat Ka Bab Dekhte Hain is written by Arman Najmi. Enjoy reading Nigah-e-tishna Se Hairat Ka Bab Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arman Najmi. Free Dowlonad Nigah-e-tishna Se Hairat Ka Bab Dekhte Hain by Arman Najmi in PDF.