بس ایک ہی کیفیت دل صبح مسا ہے

بس ایک ہی کیفیت دل صبح مسا ہے

ہر لمحہ مری عمر کا زنجیر بہ پا ہے

میں شہر کو کہتا ہوں بیاباں کہ یہاں بھی

سایہ تری دیوار کا کب سر پہ پڑا ہے

ہے وقت کہ کہتا ہے رکوں گا نہ میں اک پل

تو ہے کہ ابھی بات مری تول رہا ہے

میں بزم سے خاکستر دل لے کے چلا ہوں

اور سامنے تنہائی کے صحرا کی ہوا ہے

آواز کا تیشہ ہے نہ خاموش تکلم

تالا جو زباں پر تھا وہ اب دل پہ پڑا ہے

میں ساتھ لئے پھرتا ہوں سامان‌ ہلاکت

رگ رگ میں مری زہر وفا دوڑ رہا ہے

کیا کیا ہیں تمنائیں دل‌ خاک‌ بسر میں

یہ قافلہ ویرانے میں کیوں ٹھہرا ہوا ہے

(948) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bas Ek Hi Kaifiyyat-e-dil Subh-o-masa Hai In Urdu By Famous Poet Arsh Siddiqui. Bas Ek Hi Kaifiyyat-e-dil Subh-o-masa Hai is written by Arsh Siddiqui. Enjoy reading Bas Ek Hi Kaifiyyat-e-dil Subh-o-masa Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arsh Siddiqui. Free Dowlonad Bas Ek Hi Kaifiyyat-e-dil Subh-o-masa Hai by Arsh Siddiqui in PDF.