کیا ہے میں نے ایسا کیا کہ ایسا ہو گیا ہے

کیا ہے میں نے ایسا کیا کہ ایسا ہو گیا ہے

مرا دل میرے پہلو میں پرایا ہو گیا ہے

وہ آئے تو لگا غم کا مداوا ہو گیا ہے

مگر یہ کیا کہ غم کچھ اور گہرا ہو گیا ہے

سواد شب ترے صدقے کچھ ایسا ہو گیا ہے

بھنور بھی دیکھنے میں اب کنارا ہو گیا ہے

میں ان کی گفتگو سے عالم سکتہ میں گم تھا

وہ سمجھے ان کی باتوں سے دلاسہ ہو گیا ہے

کبھی موقع ملے تو گفتگو کر لوں خبر لوں

کہ خود سے ربط ٹوٹے ایک عرصہ ہو گیا ہے

کبھی ان کا نہیں آنا خبر کے ذیل میں تھا

مگر اب ان کا آنا ہی تماشا ہو گیا ہے

مجھے فرہاد و مجنوں آفریں کہتے ہیں ارشدؔ

کہ اب میرا بھی جینے کا ارادہ ہو گیا ہے

(739) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kiya Hai Maine Aisa Kya Ki Aisa Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Arshad Kamal. Kiya Hai Maine Aisa Kya Ki Aisa Ho Gaya Hai is written by Arshad Kamal. Enjoy reading Kiya Hai Maine Aisa Kya Ki Aisa Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Kamal. Free Dowlonad Kiya Hai Maine Aisa Kya Ki Aisa Ho Gaya Hai by Arshad Kamal in PDF.