رواں ہے قافلۂ جستجو کدھر میرا

رواں ہے قافلۂ جستجو کدھر میرا

کوئی سمجھ نہ سکا مقصد سفر میرا

سکون روح ملا حلقۂ رسن میں مجھے

وگرنہ بار گراں تھا بدن پہ سر میرا

میں اپنے ہاتھ کے چھالے دکھاتا پھرتا ہوں

دلائے کوئی مجھے حصۂ ثمر میرا

ہر اک شجر ہے مرا یوں تو سارے جنگل میں

عجب ستم ہے نہیں سایۂ شجر میرا

کہو یہ ابر سے کیا فائدہ برسنے کا

کہ اب تو جل بھی چکا ہے تمام گھر میرا

اسی لیے مری منزل نہ مل سکی مجھ کو

کہ میرے ساتھ اک رہزن تھا ہم سفر میرا

(935) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rawan Hai Qafila-e-justuju Kidhar Mera In Urdu By Famous Poet Asad Jafri. Rawan Hai Qafila-e-justuju Kidhar Mera is written by Asad Jafri. Enjoy reading Rawan Hai Qafila-e-justuju Kidhar Mera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asad Jafri. Free Dowlonad Rawan Hai Qafila-e-justuju Kidhar Mera by Asad Jafri in PDF.