عشق کی گرمئ بازار کہاں سے لاؤں

عشق کی گرمئ بازار کہاں سے لاؤں

یوسف دل کا خریدار کہاں سے لاؤں

سنتے ہی نغموں کی اک لہر رگوں میں دوڑے

میں تری شوخئ گفتار کہاں سے لاؤں

وہی شوریدہ سری ہے وہی ایذا طلبی

عشق میں جادۂ ہموار کہاں سے لاؤں

ہو گئیں آنکھوں سے وہ مست نگاہیں اوجھل

عشرت خانۂ خمار کہاں سے لاؤں

دل کی دھڑکن میں سنا کرتا تھا پیغام ترا

اب وہ ہنگامۂ بسیار کہاں سے لاؤں

اس پر آئینہ ہو کس طرح حقیقت دل کی

شوق منت کش اظہار کہاں سے لاؤں

معبد دل میں پرستار محبت ہوں اثرؔ

روش کافر و دیں دار کہاں سے لاؤں

(888) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Ki Garmi-e-bazar Kahan Se Laun In Urdu By Famous Poet Asar Lakhnavi. Ishq Ki Garmi-e-bazar Kahan Se Laun is written by Asar Lakhnavi. Enjoy reading Ishq Ki Garmi-e-bazar Kahan Se Laun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asar Lakhnavi. Free Dowlonad Ishq Ki Garmi-e-bazar Kahan Se Laun by Asar Lakhnavi in PDF.