اے خاموشی

اے خاموشی!

میرے خون میں چھپ کے بیٹھ

دلہن بن کے میرے چہرے پر شرما

آج کی شب

اس خون میں دریا روئیں گے

اور بچے شور مچائیں گے

اے خاموشی!

کفن ہو جیسے رنگت سے محروم

تجھ میں بھی کچھ ایسی بے لفظی کا موسم پھیلے

تو بھی دم توڑے میری آنکھوں میں

ان سانپوں میں

جو سانسوں میں پھنکارتے ہیں

اے خاموشی! تاروں سے اتر

تاریکی کے امکاں سے ابھر

اے خاموشی!

(683) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai KHamoshi In Urdu By Famous Poet Asghar Nadeem Sayed. Ai KHamoshi is written by Asghar Nadeem Sayed. Enjoy reading Ai KHamoshi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asghar Nadeem Sayed. Free Dowlonad Ai KHamoshi by Asghar Nadeem Sayed in PDF.