شمع اخلاص و یقیں دل میں جلا کر چلئے

شمع اخلاص و یقیں دل میں جلا کر چلئے

ظلمت یاس میں امید جگا کر چلئے

ہم سے دیوانے کہاں زاد سفر رکھتے ہیں

ساتھ چلنا ہے تو اسباب لٹا کر چلئے

عشق کا راستہ آسان نہیں ہوتا ہے

بازیٔ عشق میں جان اپنی لٹا کر چلئے

رات اندھیری ہو تو جگنو کی چمک کافی ہے

شرط اتنی ہے کہ احساس جگا کر چلئے

نفرت و بغض کا انجام برا ہوتا ہے

نفرت و بغض سے دامن کو بچا کر چلئے

رات سفاک ہے سورج کو نگل جاتی ہے

اپنی مٹھی میں ستاروں کو چھپا کر چلئے

ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دیتا ہے اشوکؔ

اب چراغوں کی جگہ دل کو جلا کر چلئے

(656) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sham-e-iKHlas-o-yaqin Dil Mein Jala Kar Chaliye In Urdu By Famous Poet Ashok Sawhny. Sham-e-iKHlas-o-yaqin Dil Mein Jala Kar Chaliye is written by Ashok Sawhny. Enjoy reading Sham-e-iKHlas-o-yaqin Dil Mein Jala Kar Chaliye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashok Sawhny. Free Dowlonad Sham-e-iKHlas-o-yaqin Dil Mein Jala Kar Chaliye by Ashok Sawhny in PDF.