اس کو غرور عشق نے کیا کیا بنا دیا

اس کو غرور عشق نے کیا کیا بنا دیا

پتھر بنا دیا کبھی شیشہ بنا دیا

ہر زخم دل کو ہم نے سجایا ہے اس طرح

جگنو بنا دیا کبھی تارا بنا دیا

میں کس زباں سے شکر خدا کا ادا کروں

جس نے مجھے فراق کا شیدا بنا دیا

اب کس کے در پہ جاؤں میں انصاف کے لئے

منصف نے قاتلوں کو مسیحا بنا دیا

جب بھی ہمیں محاذ سے آواز دی گئی

ہم نے لہو سے ہند کا نقشہ بنا دیا

اس کو خلوص کیسے نظر آئے گا اشوکؔ

دشمن کو انتقام نے اندھا بنا دیا

(867) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Isko Ghurur-e-ishq Ne Kya Kya Bana Diya In Urdu By Famous Poet Ashok Sawhny. Isko Ghurur-e-ishq Ne Kya Kya Bana Diya is written by Ashok Sawhny. Enjoy reading Isko Ghurur-e-ishq Ne Kya Kya Bana Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashok Sawhny. Free Dowlonad Isko Ghurur-e-ishq Ne Kya Kya Bana Diya by Ashok Sawhny in PDF.