منزل صدق و صفا کا راستہ اپنائیے

منزل صدق و صفا کا راستہ اپنائیے

کاروان زندگی کے رہنما بن جائیے

ہم نے مانا ہر طرف تیرہ شبی کا راج ہے

آپ سورج ہیں اگر تو روشنی پھیلائیے

آئنہ پتھر سے ٹکرانا ضروری تو نہیں

بات جب ہے آئنے سے آئنہ ٹکرائیے

آپ کو تیرہ شبی سے اس قدر کیوں خوف ہے

ہو سکے تو ایک جگنو ہی مقابل لائیے

یہ تو سچ ہے زندگی زندہ دلی کا نام ہے

زندگی کے نام پر اتنا بھی مت اترائیے

گر یوں ہی کرتا رہا مجھ کو زمانہ پائمال

آپ کو سب کیا کہیں گے غور تو فرمائیے

یہ بھی اک سستا سا انداز سیاست ہے اشوکؔ

کچھ نہ کیجے بیٹھ کر بس تبصرے فرمائیے

(873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manzil-e-sidq-o-safa Ka Rasta Apnaiye In Urdu By Famous Poet Ashok Sawhny. Manzil-e-sidq-o-safa Ka Rasta Apnaiye is written by Ashok Sawhny. Enjoy reading Manzil-e-sidq-o-safa Ka Rasta Apnaiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashok Sawhny. Free Dowlonad Manzil-e-sidq-o-safa Ka Rasta Apnaiye by Ashok Sawhny in PDF.