پلکوں پہ انتظار کا موسم سجا لیا

پلکوں پہ انتظار کا موسم سجا لیا

اس سے بچھڑ کے روگ گلے سے لگا لیا

کوئی تو ایسی بات تھی ہم کچھ نہ کر سکے

سارے جہاں میں خود کو تماشہ بنا لیا

اب یہ کسے بتائیں ہمیں کیا خوشی ملی

جس دن ذرا سا بوجھ کسی کا اٹھا لیا

میں عمر بھر نہ جانے بھٹکتا کہاں کہاں

اچھا ہوا جو آپ نے اپنا بنا لیا

کتنے سکوں سے کاٹ دی پرکھوں نے زندگی

جو مل گیا نصیب سے چپ چاپ کھا لیا

احباب کو نہ دیجئے الزام دوستو

ہم نے تو دشمنوں کو بھی اپنا بنا لیا

گزرے ہیں زندگی میں بہت تجربات سے

لیکن اشوکؔ جینے کا انداز پا لیا

(785) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Palkon Pe Intizar Ka Mausam Saja Liya In Urdu By Famous Poet Ashok Sawhny. Palkon Pe Intizar Ka Mausam Saja Liya is written by Ashok Sawhny. Enjoy reading Palkon Pe Intizar Ka Mausam Saja Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ashok Sawhny. Free Dowlonad Palkon Pe Intizar Ka Mausam Saja Liya by Ashok Sawhny in PDF.