دامن گل میں کہیں خار چھپا دیکھتے ہیں

دامن گل میں کہیں خار چھپا دیکھتے ہیں

آپ اچھا نہیں کرتے کہ برا دیکھتے ہیں

ہم سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ کہاں ہے اور ہم

جس طرف آنکھ اٹھاتے ہیں خدا دیکھتے ہیں

کچھ نہیں ہے کہ جو ہے وہ بھی نہیں ہے موجود

ہم جو یوں محو تماشا ہیں تو کیا دیکھتے ہیں

لوگ کہتے ہیں کہ وہ شخص ہے خوشبو جیسا

ساتھ شاید اسے لے آئے ہوا دیکھتے ہیں

زاویہ دھوپ نے کچھ ایسا بنایا ہے کہ ہم

سائے کو جسم کی جنبش سے جدا دیکھتے ہیں

اس قدر تازگی رکھی ہے نظر میں ہم نے

کوئی منظر ہو پرانا تو نیا دیکھتے ہیں

اب کہیں شہر میں عاصمؔ ہے نہ غالبؔ کوئی

کس کے گھر جائے یہ سیلاب بلا دیکھتے ہیں

(680) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Daman-e-gul Mein Kahin Khaar Chhupa Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Asim Wasti. Daman-e-gul Mein Kahin Khaar Chhupa Dekhte Hain is written by Asim Wasti. Enjoy reading Daman-e-gul Mein Kahin Khaar Chhupa Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Asim Wasti. Free Dowlonad Daman-e-gul Mein Kahin Khaar Chhupa Dekhte Hain by Asim Wasti in PDF.