کشت دل ویراں سہی تخم ہوس بویا نہیں

کشت دل ویراں سہی تخم ہوس بویا نہیں

خواہشوں کا بوجھ میں نے آج تک ڈھویا نہیں

اس کی آنکھوں میں بچھا ہے سرخ تحریروں کا جال

ایسا لگتا ہے کہ اک مدت سے وہ سویا نہیں

خواب کی انجان کھڑکی میں نظر آیا تھا جو

ذہن نے اس چہرۂ مانوس کو کھویا نہیں

ایک مدت پر ملے بھی تو نہ ملنے کی طرح

اس طرح خاموش ہو منہ میں زباں گویا نہیں

میں نے اپنی خواہشوں کا قتل خود ہی کر دیا

ہاتھ خون آلود ہیں ان کو ابھی دھویا نہیں

دیکھ کر ہونٹوں پہ میرے مسکراہٹ کی لکیر

وہ سمجھتے ہیں کہ اسلمؔ میں کبھی رویا نہیں

(691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kisht-e-dil Viran Sahi TuKHm-e-hawas Boya Nahin In Urdu By Famous Poet Aslam Azad. Kisht-e-dil Viran Sahi TuKHm-e-hawas Boya Nahin is written by Aslam Azad. Enjoy reading Kisht-e-dil Viran Sahi TuKHm-e-hawas Boya Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aslam Azad. Free Dowlonad Kisht-e-dil Viran Sahi TuKHm-e-hawas Boya Nahin by Aslam Azad in PDF.