دے کر پچھلی یادوں کا انبار مجھے

دے کر پچھلی یادوں کا انبار مجھے

پھینک دیا ہے سات سمندر پار مجھے

ہر منظر کے اندر بھی اک منظر ہے

دیکھنے والا بھی تو ہو تیار مجھے

تیری کمی گر مجھ سے پوری ہوتی ہے

لے آئیں گے لوگ سر بازار مجھے

ساری چیزیں غیر مناسب لگتی ہیں

ہاتھ میں دے دی جائے اک تلوار مجھے

اینٹیں جانے کب حرکت میں آ جائیں

جانے کس دن چن لے یہ دیوار مجھے

ایک مسلسل چوٹ سی لگتی رہتی ہے

سامنا خود اپنا ہے ہر ہر بار مجھے

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

De Kar Pichhli Yaadon Ka Ambar Mujhe In Urdu By Famous Poet Atiiqullah. De Kar Pichhli Yaadon Ka Ambar Mujhe is written by Atiiqullah. Enjoy reading De Kar Pichhli Yaadon Ka Ambar Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Atiiqullah. Free Dowlonad De Kar Pichhli Yaadon Ka Ambar Mujhe by Atiiqullah in PDF.