اشک کو دریا بنایا آنکھ کو ساحل کیا

اشک کو دریا بنایا آنکھ کو ساحل کیا

میں نے مشکل وقت کو کچھ اور بھی مشکل کیا

ایک مایوسی ہی دل میں کب تلک رہتی مرے

میں نے مایوسی میں دل کا خوف بھی شامل کیا

نیند کی امداد جیسے ہی بہم پہنچی مجھے

آنکھ کے مقتل میں اپنے خواب کو داخل کیا

ورنہ تیرا چھوڑ جانا جان لے جاتا مری

کرب میں آنسو ملا کر درد کو زائل کیا

جیسے دنیا دیکھتی ہے ویسے کب تک دیکھتے

دیدۂ بینا سے دیکھیں خود کو اس قابل کیا

ایک چہرہ اور دو آنکھیں لے گئے بازار میں

گروی رکھ کے ان کو پھر اک آئنہ حاصل کیا

ورنہ وہ کب بات سنتا تھا کسی کی بزم میں

میں نے اپنے شعر سے اس شخص کو قائل کیا

بے نیازی سے گزارے عمر کے بتیس سال

کھو دیا کب جانے تجھ کو کب تجھے حاصل کیا

رات دن الٹا لٹک کر ذات کے کنویں میں زیبؔ

سوچ کی ناپختگی کو مشق سے کامل کیا

(1144) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ashk Ko Dariya Banaya Aankh Ko Sahil Kiya In Urdu By Famous Poet Aurangzeb. Ashk Ko Dariya Banaya Aankh Ko Sahil Kiya is written by Aurangzeb. Enjoy reading Ashk Ko Dariya Banaya Aankh Ko Sahil Kiya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aurangzeb. Free Dowlonad Ashk Ko Dariya Banaya Aankh Ko Sahil Kiya by Aurangzeb in PDF.