بہت لمبا سفر تپتی سلگتی خواہشوں کا تھا

بہت لمبا سفر تپتی سلگتی خواہشوں کا تھا

مگر سایا ہمارے سر پہ گزری ساعتوں کا تھا

سروں پہ ہاتھ اپنے گھر کی بوسیدہ چھتوں کا تھا

مگر محفوظ سا منظر ہمارے آنگنوں کا تھا

کسی بھی سیدھے رستے کا سفر ملتا اسے کیوں کر

کہ وہ مسدود خود اپنے بنائے دائروں کا تھا

کبھی ہنستے ہوئے آنسو کبھی روتی ہوئی خوشیاں

کرشمہ جو بھی تھا سارا ہماری ہی حسوں کا تھا

خود اپنی کاوشوں سے ہم نے اپنی قسمتیں لکھیں

مگر کچھ ہاتھ ان میں بھی ہمارے دشمنوں کا تھا

نئے رشتے مقدس خواب سے آواز دیتے تھے

مگر آسیب سا دل پر گزشتہ رابطوں کا تھا

کسے ملتی نجات آزادؔ ہستی کے مسائل سے

کہ ہر کوئی مقید آب و گل کے سلسلوں کا تھا

(731) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahut Lamba Safar Tapti Sulagti KHwahishon Ka Tha In Urdu By Famous Poet Azad Gulati. Bahut Lamba Safar Tapti Sulagti KHwahishon Ka Tha is written by Azad Gulati. Enjoy reading Bahut Lamba Safar Tapti Sulagti KHwahishon Ka Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Gulati. Free Dowlonad Bahut Lamba Safar Tapti Sulagti KHwahishon Ka Tha by Azad Gulati in PDF.