تمہارے پاس رہیں ہم تو موت بھی کیا ہے

تمہارے پاس رہیں ہم تو موت بھی کیا ہے

مگر جو دور کٹے تم سے زندگی کیا ہے

جب اٹھ کے چل دیئے تم تیرگی امڈ آئی

جو تم نہ ہو تو چراغوں کی روشنی کیا ہے

کچھ ایسے پھول بھی گزرے ہیں میری نظروں سے

جو کھل کے بھی نہ سمجھ پائے زندگی کیا ہے

بس ان کی یاد کے ہم پاؤں چوم لیتے ہیں

ہمیں خبر نہیں معراج بندگی کیا ہے

کبھی جو گوش بر آواز ہو کے اس کو سنو

تمہیں پتہ بھی چلے ساز خامشی کیا ہے

مری نگاہ نے کیا کیا نہ خواب دیکھے ہیں

تری نگاہ نے اک بات سی کہی کیا ہے

ہمیں نے ظلمت ہستی میں دل جلائے ہیں

یہ ہم سمجھتے ہیں درمان تیرگی کیا ہے

ابھر رہی ہے جو رہ رہ کے دل کی دھڑکن میں

وہ آرزو ہے کہ ہے اس کی بے بسی کیا ہے

خزاں نصیب ہوں نظریں جو اہل گلشن کی

تو پھر بہار کے جلووں کی تازگی کیا ہے

جہاں میں یہ کبھی مجبور ہے کبھی مختار

ہے ایک شعبدہ آزادؔ آدمی کیا ہے

(907) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhaare Pas Rahen Hum To Maut Bhi Kya Hai In Urdu By Famous Poet Azad Gulati. Tumhaare Pas Rahen Hum To Maut Bhi Kya Hai is written by Azad Gulati. Enjoy reading Tumhaare Pas Rahen Hum To Maut Bhi Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Gulati. Free Dowlonad Tumhaare Pas Rahen Hum To Maut Bhi Kya Hai by Azad Gulati in PDF.