خود ہمیں کو راحتوں کے کیف کا چسکا نہ تھا

خود ہمیں کو راحتوں کے کیف کا چسکا نہ تھا

زندگی کا زہر ورنہ اس قدر کڑوا نہ تھا

اس نے تنہائی سے گھبرا کر پکارا تو نہیں

اس سے پہلے تو مرا دل اس طرح دھڑکا نہ تھا

ہائے وہ عالم کہ ان کی بزم میں بھی بیٹھ کر

میں یہی سوچا کیا میں تو کبھی تنہا نہ تھا

اس کے اپنے ہاتھ رخساروں کو سہلانے لگے

گو بظاہر میری بابت اس نے کچھ سوچا نہ تھا

ہر طرف کھلتی رہیں کلیاں نسیم صبح سے

اپنی قسمت میں صبا کا ایک بھی جھونکا نہ تھا

زندگی اے زندگی!! آ دو گھڑی مل کر رہیں

تجھ سے میرا عمر بھر کا تو کوئی جھگڑا نہ تھا

سوچتے ہیں اب اسے آزادؔ ہم کیا نام دیں

عمر کا وہ دور دل میں جب کوئی سودا نہ تھا

(640) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Hamin Ko Rahaton Ke Kaif Ka Chaska Na Tha In Urdu By Famous Poet Azad Gulati. KHud Hamin Ko Rahaton Ke Kaif Ka Chaska Na Tha is written by Azad Gulati. Enjoy reading KHud Hamin Ko Rahaton Ke Kaif Ka Chaska Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azad Gulati. Free Dowlonad KHud Hamin Ko Rahaton Ke Kaif Ka Chaska Na Tha by Azad Gulati in PDF.