ہمارے چہرے پہ رنج و ملال ایسا تھا

ہمارے چہرے پہ رنج و ملال ایسا تھا

مسرتوں کا زمانے میں کال ایسا تھا

فضائے شہر میں بارود کی تھی بو شامل

کہ سانس لینا بھی ہم کو محال ایسا تھا

امیر شہر کے ہونٹوں پہ پڑ گئے تالے

غریب شہر کا چبھتا سوال ایسا تھا

بہ وقت شام سمندر میں گر گیا سورج

تمام دن کی تھکن سے نڈھال ایسا تھا

تمام گھونسلے خالی تھے ننگے پیڑوں پر

حدود دشت میں وقت زوال ایسا تھا

وہ جب بھی ملتے ہیں زخموں کے پھول دیتے ہیں

ہمارا رابطہ ان سے بحال ایسا تھا

زمیں پہ جھکنے لگی خودبخود ہر اک ڈالی

درخت کرب نمو سے نڈھال ایسا تھا

خود اپنے آپ سے بھی میں رہا ہوں بیگانہ

حصار دل میں کسی کا خیال ایسا تھا

(859) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamare Chehre Pe Ranj-o-malal Aisa Tha In Urdu By Famous Poet Azhar Naiyyar. Hamare Chehre Pe Ranj-o-malal Aisa Tha is written by Azhar Naiyyar. Enjoy reading Hamare Chehre Pe Ranj-o-malal Aisa Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naiyyar. Free Dowlonad Hamare Chehre Pe Ranj-o-malal Aisa Tha by Azhar Naiyyar in PDF.