جی رہا ہوں میں اداسی بھری تصویر کے ساتھ

جی رہا ہوں میں اداسی بھری تصویر کے ساتھ

شور کرتا ہوں سیہ رات میں زنجیر کے ساتھ

سرخ پھولوں کی گھنی چھاؤں میں چپکے چپکے

مجھ سے ملتا تھا کوئی اک نئی تنویر کے ساتھ

اک تری یاد کہ ہر سانس کے نزدیک رہی

اک ترا درد کہ چسپاں رہا تقدیر کے ساتھ

کبھی زخموں کا بھی خندۂ گل کا موسم

ہم پہ کھلتا رہا اک درد کی تفسیر کے ساتھ

بات آپس کی ہے آپس ہی میں رہنے دیجے

ورنہ ہم سرخیاں بن جائیں گے تشہیر کے ساتھ

آپ کی میز پہ پھر ایک نیا منظر ہے

میری تصویر بھی ہے آپ کی تصویر کے ساتھ

دل کے نزدیک سر شام الم اے نیرؔ

زخم کے چاند چمک اٹھتے ہیں تنویر کے ساتھ

(769) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ji Raha Hun Main Udasi Bhari Taswir Ke Sath In Urdu By Famous Poet Azhar Naiyyar. Ji Raha Hun Main Udasi Bhari Taswir Ke Sath is written by Azhar Naiyyar. Enjoy reading Ji Raha Hun Main Udasi Bhari Taswir Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naiyyar. Free Dowlonad Ji Raha Hun Main Udasi Bhari Taswir Ke Sath by Azhar Naiyyar in PDF.