اس کو کوئی غم نہیں ہے جس کا گھر پتھر کا ہے

اس کو کوئی غم نہیں ہے جس کا گھر پتھر کا ہے

کیا کرے گا تیز طوفاں بام و در پتھر کا ہے

ایسے انساں سے کبھی امید کیا رکھے کوئی

دیکھنے میں آدمی ہے دل مگر پتھر کا ہے

کون سا ہے شہر جس میں میں بھٹک کر آ گیا

راستے پتھر کے ہیں اور بام و در پتھر کا ہے

آ گئے ہیں آگ کی زد میں ہزاروں جھونپڑے

مجھ کو لیکن ہے تسلی اپنا گھر پتھر کا ہے

اپنے دامن میں چھپائیں کیوں نہیں بچے انہیں

ہیں سبھی ٹوٹے کھلونے پھر بھی ڈر پتھر کا ہے

ان سے امید وفا رکھنا بھی نیرؔ ہے فضول

بے مروت سب کے سب ہیں اور نگر پتھر کا ہے

(743) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Isko Koi Gham Nahin Hai Jis Ka Ghar Patthar Ka Hai In Urdu By Famous Poet Azhar Naiyyar. Isko Koi Gham Nahin Hai Jis Ka Ghar Patthar Ka Hai is written by Azhar Naiyyar. Enjoy reading Isko Koi Gham Nahin Hai Jis Ka Ghar Patthar Ka Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azhar Naiyyar. Free Dowlonad Isko Koi Gham Nahin Hai Jis Ka Ghar Patthar Ka Hai by Azhar Naiyyar in PDF.