ہزار وقت کے پرتو نظر میں ہوتے ہیں

ہزار وقت کے پرتو نظر میں ہوتے ہیں

ہم ایک حلقۂ وحشت اثر میں ہوتے ہیں

کبھی کبھی نگۂ آشنا کے افسانے

اسی حدیث سر رہ گزر میں ہوتے ہیں

وہی ہیں آج بھی اس جسم نازنیں کے خطوط

جو شاخ گل میں جو موج گہر میں ہوتے ہیں

کھلا یہ دل پہ کہ تعمیر بام و در ہے فریب

بگولے قالب دیوار و در میں ہوتے ہیں

گزر رہا ہے تو آنکھیں چرا کے یوں نہ گزر

غلط بیاں بھی بہت رہ گزر میں ہوتے ہیں

قفس وہی ہے جہاں رنج نو بہ نو اے دوست

نگاہ داری احساس پر میں ہوتے ہیں

سرشت گل ہی میں پنہاں ہیں سارے نقش و نگار

ہنر یہی تو کف کوزہ گر میں ہوتے ہیں

طلسم خواب زلیخا و دام بردہ فروش

ہزار طرح کے قصے سفر میں ہوتے ہیں

(743) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hazar Waqt Ke Partaw-nazar Mein Hote Hain In Urdu By Famous Poet Aziz Hamid Madni. Hazar Waqt Ke Partaw-nazar Mein Hote Hain is written by Aziz Hamid Madni. Enjoy reading Hazar Waqt Ke Partaw-nazar Mein Hote Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Hamid Madni. Free Dowlonad Hazar Waqt Ke Partaw-nazar Mein Hote Hain by Aziz Hamid Madni in PDF.