نقشے اسی کے دل میں ہیں اب تک کھنچے ہوئے

نقشے اسی کے دل میں ہیں اب تک کھنچے ہوئے

وہ دور عشق تھا کہ بڑے معرکے ہوئے

اتنا تو تھا کہ وہ بھی مسافر نواز تھے

مجنوں کے ساتھ تھے جو بگولے لگے ہوئے

آئی ہے اس سے پچھلے پہر گفتگو کی یاد

وہ خلوت وصال وہ پردے چھٹے ہوئے

کیوں ہم نفس چلا ہے تو ان کے سراغ میں

جس عشق بے غرض کے نشاں ہیں مٹے ہوئے

یہ مے کدہ ہے اس میں کوئی قحط مے نہیں

چلتے رہیں گے چند سبو دم کیے ہوئے

کل شب سے کچھ خیال مجھے بت کدے کا ہے

سنتا ہوں اک چراغ جلا رت جگے ہوئے

میری وفا ہے اس کی اداسی کا ایک باب

مدت ہوئی ہے جس سے مجھے اب ملے ہوئے

اللہ رے فیض بادہ پرستان پیش رو

نکلے زمیں سے شیشۂ مے کچھ دبے ہوئے

میں بھی تو ایک صبح کا تارہ ہوں تیز رو

آپ اپنی روشنی میں اکیلے چلے ہوئے

(714) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naqshe Usi Ke Dil Mein Hain Ab Tak Khinche Hue In Urdu By Famous Poet Aziz Hamid Madni. Naqshe Usi Ke Dil Mein Hain Ab Tak Khinche Hue is written by Aziz Hamid Madni. Enjoy reading Naqshe Usi Ke Dil Mein Hain Ab Tak Khinche Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Hamid Madni. Free Dowlonad Naqshe Usi Ke Dil Mein Hain Ab Tak Khinche Hue by Aziz Hamid Madni in PDF.