فراق سے بھی گئے ہم وصال سے بھی گئے

فراق سے بھی گئے ہم وصال سے بھی گئے

سبک ہوئے ہیں تو عیش ملال سے بھی گئے

جو بت کدے میں تھے وہ صاحبان کشف و کمال

حرم میں آئے تو کشف و کمال سے بھی گئے

اسی نگاہ کی نرمی سے ڈگمگائے قدم

اسی نگاہ کے تیور سنبھال سے بھی گئے

غم حیات و غم دوست کی کشاکش میں

ہم ایسے لوگ تو رنج و ملال سے بھی گئے

گل و ثمر کا تو رونا الگ رہا لیکن

یہ غم کہ فرق حرام و حلال سے بھی گئے

وہ لوگ جن سے تری بزم میں تھے ہنگامے

گئے تو کیا تری بزم خیال سے بھی گئے

ہم ایسے کون تھے لیکن قفس کی یہ دنیا

کہ پر شکستوں میں اپنی مثال سے بھی گئے

چراغ بزم ابھی جان انجمن نہ بجھا

کہ یہ بجھا تو ترے خط و خال سے بھی گئے

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Firaq Se Bhi Gae Hum Visal Se Bhi Gae In Urdu By Famous Poet Aziz Hamid Madni. Firaq Se Bhi Gae Hum Visal Se Bhi Gae is written by Aziz Hamid Madni. Enjoy reading Firaq Se Bhi Gae Hum Visal Se Bhi Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Hamid Madni. Free Dowlonad Firaq Se Bhi Gae Hum Visal Se Bhi Gae by Aziz Hamid Madni in PDF.