دنیا کو ولولہ دل ناشاد سے ہوا

دنیا کو ولولہ دل ناشاد سے ہوا

یہ طول اس خلاصۂ ایجاد سے ہوا

فصل جنوں میں سینہ و ناخن کو میرے دیکھ

کیا بے ستوں پہ تیشہ فرہاد سے ہوا

رحمت نے بڑھ کے سرد جہنم کو کر دیا

کیسا قصور یہ دل ناشاد سے ہوا

خوش ہوں میں وقت نزع خوشا لذت فراغ

جو کچھ ہوا وہ آپ کے ارشاد سے ہوا

یہ ہے حقیقت عدم و عالم وجود

وہ خامشی سے یہ مری فریاد سے ہوا

نا واقف رسوم محبت ہے کوئی چیز

انساں عزیزؔ شیوۂ فریاد سے ہوا

(697) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Duniya Ko Walwala Dil-e-nashad Se Hua In Urdu By Famous Poet Aziz Lakhnavi. Duniya Ko Walwala Dil-e-nashad Se Hua is written by Aziz Lakhnavi. Enjoy reading Duniya Ko Walwala Dil-e-nashad Se Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aziz Lakhnavi. Free Dowlonad Duniya Ko Walwala Dil-e-nashad Se Hua by Aziz Lakhnavi in PDF.