خالی بنچ

ایک وقت ایسا آئے گا

کہ میں

یہ سب بھول جاؤں گی

اس وقت کی سنگینی بھی

جس میں میرا دل

ایک گاڑھے دکھ سے بھر گیا تھا

اور میں

اس سفید بنچ کی طرح رہ جاؤں گی

جو خالی پڑی ہے

اس ارادے سے کہ میں

اس پر بیٹھوں

اور آگے دیکھوں

آگے جہاں پانی کے قطرے

خام مال کی طرح پڑے ہیں

ہوا کا لباس بننے کے لیے

(1434) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khaali Bench In Urdu By Famous Poet Azra Abbas. Khaali Bench is written by Azra Abbas. Enjoy reading Khaali Bench Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azra Abbas. Free Dowlonad Khaali Bench by Azra Abbas in PDF.