میز پر رکھے ہاتھ

میز پر رکھے ہیں ہاتھ

ہاتھوں کو میز پر سے اٹھاتی ہوں

پھر بھی پڑے رہتے ہیں

میز پر

اور ہنستے ہیں

میز پر رکھے

اپنے ہی دو ہاتھوں کو

ہاتھوں سے اٹھانا مشکل لگتا ہے

میں ہاتھوں کو دانتوں سے

اٹھاتی ہوں

پر ہاتھ نہیں اٹھتے

میز پر رہ جاتے ہیں

دانتوں کے نشانوں سے بھرے ہوئے

ساکت اور گھورتے ہوئے

میں بھی ہاتھوں کو گھورتی ہوں

میز کا رنگ آنکھوں میں

بھر جاتا ہے

میں آنکھیں بند کر لیتی ہوں

سو جاتی ہوں

میز پر رکھے ہوئے ہاتھوں پر

سر رکھ کر

(992) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mez Par Rakhe Hath In Urdu By Famous Poet Azra Abbas. Mez Par Rakhe Hath is written by Azra Abbas. Enjoy reading Mez Par Rakhe Hath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azra Abbas. Free Dowlonad Mez Par Rakhe Hath by Azra Abbas in PDF.