کہیں سے کوئی نقطہ آ جائے

جو کسی بھی لفظ پر

نہ لگایا جا سکے

اور وہ نقطہ

علیحدہ

الگ تھلگ

کھڑا رہے

کسی بھی گمان کے سہارے

اس انتظار میں

کہ کوئی ایسا لفظ آ جائے

جس پر اسے لگایا جا سکے

یہ بھی ہو سکتا ہے

وہ نقطہ

صدیوں اس لفظ کا

انتظار کرتا رہے

یہ بھی ہو سکتا ہے

صدہا سال گزر جانے کے بعد

یہ سارے لفظ بوسیدہ ہو جائیں

اور گل سڑ کر

تحلیل ہو جائیں

اور کچھ باقی نہ رہے

صرف وہ نقطہ رہ جائے

(936) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahen Se Koi Nuqta Aa Jae In Urdu By Famous Poet Azra Abbas. Kahen Se Koi Nuqta Aa Jae is written by Azra Abbas. Enjoy reading Kahen Se Koi Nuqta Aa Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azra Abbas. Free Dowlonad Kahen Se Koi Nuqta Aa Jae by Azra Abbas in PDF.