ٹوٹی ہوئی رسی

اب وہ سفر میں ساتھ لے جانے والے

بستر بند کے کام آتی ہے

اور کبھی کبھی بچے اپنی ٹوٹی ہوئی

بے پہیوں کی گاڑی سے

اسے باندھ دیتے ہیں

بہت دن پہلے

وہ دو دلوں سے بندھی تھی

جب چیونٹیاں دکھاتی تھیں اس پر

اپنی بازی گری

منہ میں غذا دبائے

ادھر سے ادھر اٹھلاتی ہوئی

کبھی کبھی پرندے

اپنی اپنی اڑانوں سے تھک کر

اس پر بیٹھ جاتے تھے

جب یہ بھیگتی تھی

بارشوں میں

سینکتی تھی بہاروں کی دھوپ

کبھی کبھی یہ بن جاتی تھی

رنگ برنگ کے کپڑوں کی الگنی

ٹوٹی ہوئی رسی سے جڑے

دل

اب کہاں ہیں؟

(1044) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

TuTi Hui Rassi In Urdu By Famous Poet Azra Abbas. TuTi Hui Rassi is written by Azra Abbas. Enjoy reading TuTi Hui Rassi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Azra Abbas. Free Dowlonad TuTi Hui Rassi by Azra Abbas in PDF.