یکایک عکس دھندلانے لگے ہیں

یکایک عکس دھندلانے لگے ہیں

نظر میں آئنہ آنے لگے ہیں

زمیں ہے منتظر فصل ضیا کی

فلک پر نور کے دانے لگے ہیں

خزاں آنے سے پہلے بانچ لینا

درختوں پر جو افسانے لگے ہیں

ہمیں اس طرح ہی ہونا تھا آباد

ہمارے ساتھ ویرانے لگے ہیں

فصیل دل گرا تو دوں میں لیکن

اسی دیوار سے شانے لگے ہیں

کبھی فاقہ کشی دکھلائے گی رنگ

اسی میں سولہوں آنے لگے ہیں

(750) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yakayak Aks Dhundlane Lage Hain In Urdu By Famous Poet Bakul Dev. Yakayak Aks Dhundlane Lage Hain is written by Bakul Dev. Enjoy reading Yakayak Aks Dhundlane Lage Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bakul Dev. Free Dowlonad Yakayak Aks Dhundlane Lage Hain by Bakul Dev in PDF.