روز کہاں سے کوئی نیاپن اپنے آپ میں لائیں گے

روز کہاں سے کوئی نیاپن اپنے آپ میں لائیں گے

تم بھی تنگ آ جاؤ گے اک دن ہم بھی اکتا جائیں گے

چڑھتا دریا ایک نہ اک دن خود ہی کنارے کاٹے گا

اپنے ہنستے چہرے کتنے طوفانوں کو چھپائیں گے

آگ پہ چلتے چلتے اب تو یہ احساس بھی کھو بیٹھے

کیا ہوگا زخموں کا مداوا دامن کیسے بچائیں گے

وہ بھی کوئی ہم ہی سا معصوم گناہوں کا پتلا تھا

ناحق اس سے لڑ بیٹھے تھے اب مل جائے منائیں گے

اس جانب ہم اس جانب تم بیچ میں حائل ایک الاؤ

کب تک ہم تم اپنے اپنے خوابوں کو جھلسائیں گے

سرما کی رت کاٹ کے آنے والے پرندو یہ تو کہو

دور دیس کو جانے والے کب تک لوٹ کے آئیں گے

تیز ہوائیں آنکھوں میں تو ریت دکھوں کی بھر ہی گئیں

جلتے لمحے رفتہ رفتہ دل کو بھی جھلسائیں گے

محفل محفل اپنا تعلق آج ہے اک موضوع سخن

کل تک ترک تعلق کے بھی افسانے بن جائیں گے

(1096) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Roz Kahan Se Koi Naya-pan Apne Aap Mein Laenge In Urdu By Famous Poet Bashar Nawaz. Roz Kahan Se Koi Naya-pan Apne Aap Mein Laenge is written by Bashar Nawaz. Enjoy reading Roz Kahan Se Koi Naya-pan Apne Aap Mein Laenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashar Nawaz. Free Dowlonad Roz Kahan Se Koi Naya-pan Apne Aap Mein Laenge by Bashar Nawaz in PDF.