سوچا نہیں اچھا برا دیکھا سنا کچھ بھی نہیں

سوچا نہیں اچھا برا دیکھا سنا کچھ بھی نہیں

مانگا خدا سے رات دن تیرے سوا کچھ بھی نہیں

سوچا تجھے دیکھا تجھے چاہا تجھے پوجا تجھے

میری خطا میری وفا تیری خطا کچھ بھی نہیں

جس پر ہماری آنکھ نے موتی بچھائے رات بھر

بھیجا وہی کاغذ اسے ہم نے لکھا کچھ بھی نہیں

اک شام کے سائے تلے بیٹھے رہے وہ دیر تک

آنکھوں سے کی باتیں بہت منہ سے کہا کچھ بھی نہیں

احساس کی خوشبو کہاں آواز کے جگنو کہاں

خاموش یادوں کے سوا گھر میں رہا کچھ بھی نہیں

دو چار دن کی بات ہے دل خاک میں مل جائے گا

جب آگ پر کاغذ رکھا باقی بچا کچھ بھی نہیں

(1068) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Socha Nahin Achchha Bura Dekha Suna Kuchh Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. Socha Nahin Achchha Bura Dekha Suna Kuchh Bhi Nahin is written by Bashir Badr. Enjoy reading Socha Nahin Achchha Bura Dekha Suna Kuchh Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad Socha Nahin Achchha Bura Dekha Suna Kuchh Bhi Nahin by Bashir Badr in PDF.