بزم دشمن میں بلاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

بزم دشمن میں بلاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

اور پھر آنکھ چراتے ہو یہ کیا کرتے ہو

بعد میرے کوئی مجھ سا نہ ملے گا تم کو

خاک میں کس کو ملاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

ہم تو دیتے نہیں کچھ یہ بھی زبردستی ہے

چھین کر دل لیے جاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

کر چکے بس مجھے پامال عدو کے آگے

کیوں مری خاک اڑاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

چھینٹے پانی کے نہ دو نیند بھری آنکھوں پر

سوتے فتنے کو جگاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

ہو نہ جائے کہیں دامن کا چھڑانا مشکل

مجھ کو دیوانہ بناتے ہو یہ کیا کرتے ہو

محتسب ایک بلانوش ہے اے پیر مغاں

چاٹ پر کس کو لگاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

کام کیا داغ سویدا کا ہمارے دل پر

نقش الفت کو مٹاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

پھر اسی منہ پہ نزاکت کا کرو گے دعویٰ

غیر کے ناز اٹھاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

اس ستم کیش کے چکموں میں نہ آنا بیخودؔ

حال دل کس کو سناتے ہو یہ کیا کرتے ہو

(1150) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bazm-e-dushman Mein Bulate Ho Ye Kya Karte Ho In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Bazm-e-dushman Mein Bulate Ho Ye Kya Karte Ho is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Bazm-e-dushman Mein Bulate Ho Ye Kya Karte Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Bazm-e-dushman Mein Bulate Ho Ye Kya Karte Ho by Bekhud Dehlvi in PDF.