بت کافر جو تو مجھ سے خفا ہے

بت کافر جو تو مجھ سے خفا ہو

نہیں کچھ خوف میرا بھی خدا ہے

یہ در پردہ ستاروں کی صدا ہے

گلی کوچہ میں گر کہیے بجا ہے

رقیبوں میں وہ ہوں گے سرخ رو آج

ہمارے قتل کا بیڑا لیا ہے

یہی ہے تار اس مطرب کا ہر روز

نیا اک راگ لا کر چھیڑتا ہے

شنیدہ کے بود مانند دید

تجھے دیکھا ہے حوروں کو سنا ہے

پہنچتا ہوں جو میں ہر روز جا کر

تو کہتے ہیں غضب تو بھی رساؔ ہے

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

But-e-kafir Jo Tu Mujhse KHafa Hai In Urdu By Famous Poet Bhartendu Harishchandra. But-e-kafir Jo Tu Mujhse KHafa Hai is written by Bhartendu Harishchandra. Enjoy reading But-e-kafir Jo Tu Mujhse KHafa Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhartendu Harishchandra. Free Dowlonad But-e-kafir Jo Tu Mujhse KHafa Hai by Bhartendu Harishchandra in PDF.