دشت پیمائی کا گر قصد مکرر ہوگا

دشت پیمائی کا گر قصد مکرر ہوگا

ہر سر خار پئے آبلہ نشتر ہوگا

مے کدے سے ترا دیوانہ جو باہر ہوگا

ایک میں شیشہ اور اک ہاتھ میں ساغر ہوگا

حلقۂ چشم صنم لکھ کے یہ کہتا ہے قلم

بس کہ مرکز سے قدم اپنا نہ باہر ہوگا

دل نہ دینا کبھی ان سنگ دلوں کو یارو

چور ہووے گا جو شیشہ تہہ پتھر ہوگا

دیکھ لیتا وہ اگر رخ کی تجلی تیرے

آئنہ خانۂ مایوسی میں ششدر ہوگا

چاک کر ڈالوں گا دامان کفن وحشت سے

آستیں سے نہ مرا ہاتھ جو باہر ہوگا

اے رساؔ جیسا ہے برگشتہ زمانہ ہم سے

ایسا برگشتہ کسی کا نہ مقدر ہوگا

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dasht-paimai Ka Gar Qasd Mukarrar Hoga In Urdu By Famous Poet Bhartendu Harishchandra. Dasht-paimai Ka Gar Qasd Mukarrar Hoga is written by Bhartendu Harishchandra. Enjoy reading Dasht-paimai Ka Gar Qasd Mukarrar Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhartendu Harishchandra. Free Dowlonad Dasht-paimai Ka Gar Qasd Mukarrar Hoga by Bhartendu Harishchandra in PDF.