دل آتش ہجراں سے جلانا نہیں اچھا

دل آتش ہجراں سے جلانا نہیں اچھا

اے شعلہ رخو آگ لگانا نہیں اچھا

کس گل کے تصور میں ہے اے لالہ جگر خوں

یہ داغ کلیجے پہ اٹھانا نہیں اچھا

آیا ہے عیادت کو مسیحا سر بالیں

اے مرگ ٹھہر جا ابھی آنا نہیں اچھا

سونے دے شب وصل غریباں ہے ابھی سے

اے مرغ سحر شور مچانا نہیں اچھا

تم جاتے ہو کیا جان مری جاتی ہے صاحب

اے جان جہاں آپ کا جانا نہیں اچھا

آ جا شب فرقت میں قسم تم کو خدا کی

اے موت بس اب دیر لگانا نہیں اچھا

پہنچا دے صبا کوچۂ جاناں میں پس مرگ

جنگل میں مری خاک اڑانا نہیں اچھا

آ جائے نہ دل آپ کا بھی اور کسی پر

دیکھو مری جاں آنکھ لڑانا نہیں اچھا

کر دوں گا ابھی حشر بپا دیکھیو جلاد

دھبا یہ مرے خوں کا چھڑانا نہیں اچھا

اے فاختہ اس سرو سہی قد کا ہوں شیدا

کو کو کی صدا مجھ کو سنانا نہیں اچھا

(874) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Aatish-e-hijran Se Jalana Nahin Achchha In Urdu By Famous Poet Bhartendu Harishchandra. Dil Aatish-e-hijran Se Jalana Nahin Achchha is written by Bhartendu Harishchandra. Enjoy reading Dil Aatish-e-hijran Se Jalana Nahin Achchha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhartendu Harishchandra. Free Dowlonad Dil Aatish-e-hijran Se Jalana Nahin Achchha by Bhartendu Harishchandra in PDF.