نیند آتی ہی نہیں دھڑکے کی بس آواز سے

نیند آتی ہی نہیں دھڑکے کی بس آواز سے

تنگ آیا ہوں میں اس پرسوز دل کے ساز سے

دل پسا جاتا ہے ان کی چال کے انداز سے

ہاتھ میں دامن لیے آتے ہیں وہ کس ناز سے

سیکڑوں مردے جلائے ہو مسیحا ناز سے

موت شرمندہ ہوئی کیا کیا ترے اعجاز سے

باغباں کنج قفس میں مدتوں سے ہوں اسیر

اب کھلے پر بھی تو میں واقف نہیں پرواز سے

قبر میں راحت سے سوئے تھے نہ تھا محشر کا خوف

بعض آئے اے مسیحا ہم ترے اعجاز سے

وائے غفلت بھی نہیں ہوتی کہ دم بھر چین ہو

چونک پڑتا ہوں شکست ہوش کی آواز سے

ناز معشوقانہ سے خالی نہیں ہے کوئی بات

میرے لاشے کو اٹھائے ہیں وہ کس انداز سے

قبر میں سوئے ہیں محشر کا نہیں کھٹکا رساؔ

چونکنے والے ہیں کب ہم صور کی آواز سے

(828) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nind Aati Hi Nahin DhaDke Ki Bas Aawaz Se In Urdu By Famous Poet Bhartendu Harishchandra. Nind Aati Hi Nahin DhaDke Ki Bas Aawaz Se is written by Bhartendu Harishchandra. Enjoy reading Nind Aati Hi Nahin DhaDke Ki Bas Aawaz Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhartendu Harishchandra. Free Dowlonad Nind Aati Hi Nahin DhaDke Ki Bas Aawaz Se by Bhartendu Harishchandra in PDF.