آزار و جفائے پیہم سے الفت میں جنہیں آرام نہیں

آزار و جفائے پیہم سے الفت میں جنہیں آرام نہیں

وہ جیتے ہیں لیکن ان کو مرنے کے سوا کچھ کام نہیں

افلاک کی گردش سے دم بھر دنیا میں ہمیں آرام نہیں

وہ دن نہیں وہ اب رات نہیں وہ صبح نہیں وہ شام نہیں

کیوں ہم نے محبت کی ان سے دقت میں پھنسے زحمت میں پھنسے

آغاز ہی میں دل میں کہتا تھا اچھا اس کا انجام نہیں

اس کا بھی الم اس کا بھی قلق یہ غم بھی ہمیں وہ غم بھی ہمیں

جینے کو غنیمت سمجھے تھے جینے میں مگر آرام نہیں

گلشن میں خزاں اب آ پہنچی مے خانے میں جی کیوں کر بہلے

وہ رنگ نہیں وہ لطف نہیں وہ دور نہیں وہ جام نہیں

ہر سانس سے آتی ہے یہ صدا مرنے کے لئے تیار رہو

جینے سے نہیں کچھ دلچسپی جینے سے ہمیں کچھ کام نہیں

قاتل کو یہ سمجھا دے کوئی نالے سے فغاں سے شیون سے

بسمل نہ کروں میں اے بسملؔ تو بسمل میرا نام نہیں

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aazar-o-jafa-e-paiham Se Ulfat Mein Jinhen Aaram Nahin In Urdu By Famous Poet Bismil Allahabadi. Aazar-o-jafa-e-paiham Se Ulfat Mein Jinhen Aaram Nahin is written by Bismil Allahabadi. Enjoy reading Aazar-o-jafa-e-paiham Se Ulfat Mein Jinhen Aaram Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Allahabadi. Free Dowlonad Aazar-o-jafa-e-paiham Se Ulfat Mein Jinhen Aaram Nahin by Bismil Allahabadi in PDF.