میری دعا کہ غیر پہ ان کی نظر نہ ہو

میری دعا کہ غیر پہ ان کی نظر نہ ہو

وہ ہاتھ اٹھا رہے ہیں کہ یا رب اثر نہ ہو

ہم کو بھی ضد یہی ہے کہ تیری سحر نہ ہو

اے شب تجھے خدا کی قسم مختصر نہ ہو

تم اک طرف تمہاری خدائی ہے اک طرف

حیرت زدہ ہے دل کہ کدھر ہو کدھر نہ ہو

دشوار تر بھی سہل ہے ہمت کے سامنے

یہ ہو تو کوئی ایسی مہم ہے کہ سر نہ ہو

جب وہ نہ آئے فاتحہ پڑھنے تو اے صبا

باز آ گیا میں شمع بھی اب نوحہ گر نہ ہو

یہ کہہ کے دیتی جاتی ہے تسکیں شب فراق

وہ کون سی ہے رات کہ جس کی سحر نہ ہو

بسملؔ بتوں کا عشق مبارک تمہیں مگر

اتنے نڈر نہ ہو کہ خدا کا بھی ڈر نہ ہو

(1017) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri Dua Ki Ghair Pe Unki Nazar Na Ho In Urdu By Famous Poet Bismil Azimabadi. Meri Dua Ki Ghair Pe Unki Nazar Na Ho is written by Bismil Azimabadi. Enjoy reading Meri Dua Ki Ghair Pe Unki Nazar Na Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Azimabadi. Free Dowlonad Meri Dua Ki Ghair Pe Unki Nazar Na Ho by Bismil Azimabadi in PDF.