محبت کی متاع جاودانی لے کے آیا ہوں

محبت کی متاع جاودانی لے کے آیا ہوں

ترے قدموں میں اپنی زندگانی لے کے آیا ہوں

کہاں سیم و گہر جن کو لٹاؤں تیرے قدموں پر

برائے نظر اشکوں کی روانی لے کے آیا ہوں

تجھے جو پوچھنا ہو پوچھ لے اے داور محشر

میں اپنے ساتھ اپنی بے زبانی لے کے آیا ہوں

زمین و ملک کے بدلے دلوں پر ہے نظر میری

اچھوتا اک طریق حکمرانی لے کے آیا ہوں

مرے زخم تمنا دیکھ کر پہچان لو مجھ کو

تمہاری ہی عطا کردہ نشانی لے کے آیا ہوں

مرے اشعار میں مضمر ہیں لاکھوں دھڑکنیں دل کی

میں اک دنیا کا غم دل کی زبانی لے کے آیا ہوں

محبت نام ہے بیتابیٔ دل کے تسلسل کا

محبت کی میں درشنؔ یہ نشانی لے کے آیا ہوں

(1210) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mohabbat Ki Mata-e-jawedani Le Ke Aaya Hun In Urdu By Famous Poet Darshan Singh. Mohabbat Ki Mata-e-jawedani Le Ke Aaya Hun is written by Darshan Singh. Enjoy reading Mohabbat Ki Mata-e-jawedani Le Ke Aaya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Darshan Singh. Free Dowlonad Mohabbat Ki Mata-e-jawedani Le Ke Aaya Hun by Darshan Singh in PDF.