جواز

زندگی کتنی ہے عجیب و غریب

زندگی کیا ہے اک تماشا ہے

زندگی رہ گزار بے منزل

بے طلب بے حصول جینا ہے

ہیں فقط چند لوگ ہی مختار

اور باقی جو ہیں وہ بندے ہیں

کیا پھرے ہیں گلے میں لٹکائے

رنج و مظلومیت کے پھندے ہیں

پھر بھی جیتے ہیں کیا خبر کیا ہو

کچھ دوامی نہیں نظام کہن

گرچہ ہے یہ مقام‌ درد و محن

کیا خبر منزل دگر کیا ہو

آج ہر چند ہیں بہ حال زبوں

کون جانے کہ کل مگر کیا ہو

(837) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jawaz In Urdu By Famous Poet Daud Ghazi. Jawaz is written by Daud Ghazi. Enjoy reading Jawaz Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Daud Ghazi. Free Dowlonad Jawaz by Daud Ghazi in PDF.